[00:00.00] [00:01.90]لفظ کتنے ہی تیرے پیروں سے لپٹے ہونگے [00:18.25]تو نے جب آخری خط میرا جلایا ہوگا [00:30.46]تو نے جب پھول کتابوں سے نکالے ہوںگے [00:45.03]دینے والا بھی تجھے یاد تو آیا ہوگا [00:56.56] [01:16.28]تیری آنکھوں کے دریا کا اُترنا بھی ضروری تھا [01:24.74]محبت بھی ضروری تھی بچھڑنا بھی ضروری تھا [01:33.11]ضروری تھا کہ ہم دونوں طوافِ آرزو کرتے [01:41.54]مگر پھر آرزوں کا بکھرنا بھی ضروری تھا [01:49.96]تیری آنکھوں کے دریا کا اُترنا بھی ضروری تھا [01:59.71] [01:59.83]~ میوزک ~ [02:23.56] [02:23.74]بتاؤ یاد ہے تم کو وہ جب دل کو چُرا تھا [02:32.10]چُرائی چیز کو تم نے خدا کا گھر بنایا تھا [02:40.54]وہ جب کہتے تھے میرا نام تم تسبیح میں پڑھتے ہو [02:49.00]محبت کی نمازوں کو قضا کرنے سے ڈرتے ہو [02:57.31]مگر اب یاد آتا ہے وہ باتیں تھیں میز باتیں [03:05.73]کہیں باتوں ہی باتوں میں مکرنا بھی ضروری تھا [03:14.18]تیری آنکھوں کے دریا کا اُترنا بھی ضروری تھا [03:24.18] [03:39.53]~ میوزک ~ [04:12.92] [04:13.10]وہی ہیں صورتیں اپنی وہی میں ہوں وہی تم ہو [04:21.63]مگر کھویا ہوا ہوں میں مگر تم بھی کہیں گم ہو [04:29.91]محبت میں دغا کی تھی، سو کافر تھے سو کافر ہیں [04:38.36]ملی ہیں منزلیں پھر بھی مسافر تھے مسافر ہیں [04:46.84]تیرے دل کے نکالے ہم کہاں بھٹکے کہاں پونچھے [04:55.31]مگر بھٹکے تو یاد آیا بھٹکنا بھی ضروری تھا [05:03.59]محبت بھی ضروری تھی بچھڑنا بھی ضروری تھا [05:12.07] [05:12.21]ضروری تھا کہ ہم دونوں طوافِ آرزو کرتے [05:20.47]مگر پھر آرزوں کا بکھرنا بھی ضروری تھا [05:28.86]تیری آنکھوں کے دریا کا اُترنا بھی ضروری تھا [05:38.63]